مسافروں پر فائرنگ کرنیوالے ڈاکو ہمیں جنگ کی دعوت دے رہے ہیں، ٹرانسپورٹرز بلوچستان
کوئٹہ ممتاز ٹرانسپورٹرز رہنما میر حاجی حکمت لہڑی، میرحاجی دولت خان لہڑی، میر حاجی قادر رئیسانی ، ایکشن کمیٹی کے صدر حاجی حبیب اللہ بادیزئی ،سیکرٹری جنرل حاجی اکبر لہڑی، حاجی ولی خان اچکزئی، حاجی موسی جان اچکزئی اور دیگر نے ایک مشترکہ بیان میں نو تال کے مقام پر ڈاکوں کی جانب سے مسافر کوچ پر اندھا دھند فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے۔ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اور کہا ہے کہ قومی شاہراں پر دہشت گردی، راہزنی کی سرعام وارداتیں اور خصوصا مسافر کوچوں پر اندھا دھند فائرنگ کے واقعات سے واضح ہوتا ہے۔ کہ بلوچستان میں امن و امان بالکل ختم ہو چکا ہے۔
اور حکومت اپنی رٹ قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ یہ صورتحال ٹرانسپورٹروں کو مجبور کر رہی ہے۔ کہ مسافر کوچوں کی حفاظت کے لیے ہم خود اقدام اٹھائیں۔ اور مسافر گاڑیوں کے ساتھ مسلح افراد روانہ کریں۔ یقینا یہ صورتحال صوبے میں خانہ جنگی کا پیش خیمہ ہوگا۔ انہوں نے کہا۔ کہ مسافر کوچز میں خواتین، بچے، بزرگ بھی ہوتے ہیں لیکن ڈاکو صوبے کی روایات کا خیال نہ رکھ کر ٹرانسپورٹروں اور قبائل کو اپنے خلاف کھلی جنگ کی دعوت دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ کوچ میں سوار مسافر اللہ تعالی کے بعد زمین پر ہماری پناہ میں ہوتے ہیں۔
ڈاکوں کا یہ بزدلانہ عمل ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ مین نیشنل ہائی وے شاہراہ پر پیش آنے والے اس واقعے نے ٹرانسپورٹروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ امن و امان کو ہر صورت قائم رکھے مگر یہاں امن و امان نام کو بھی نظر نہیں ارہا۔انھوں نے کہا۔کہ ٹرانسپورٹروں اور ڈرائیوروں کو ناجائز تنگ کرنے کے لیے ہر ادارے کے اہلکار ہر وقت فعال نظر آتے ہیں۔ لیکن ڈاکوں کی امد پر نہ جانے کہاں غائب ہو جاتے ہیں۔ اس سے یہ بات ظاہر ہوتا ہے۔ کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی ڈاکوں سے ملے ہوتے ہیں۔ جو اہم موقع پر گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہو جاتے ہیں۔