ملازمین مطالبات کے حصول کیلئے سراپا احتجاج، حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی، بلوچستان لیبر فیڈریشن
کوئٹہ حکمرانوں کی ماضی اور حال کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ محنت کش ملازمین اور غریب عوام بھگت رہے ہیں۔ بنیادی خوردنی اشیا۶ کی قیمتیں آسمان کو چھورہی ہیں۔بلوچستان کے غریب عوام محنت کش طبقہ مہنگائی کیخلاف احتجاجی تحریکوں میں شامل ہورہے ہیں
غریب شہری مزدور و ملازمین تاجر سراپا احتجاج بن چکے ہیں غریب عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالکر اشرافیہ کو نوازنے کے تمام معاہدے عیاں ہوچکے ہیں شہری بجلی گیس کے بل سرے عام جلائے جا رہے ہیں۔بلوچستان میں بھی صورتحال مختلف نہیں مزدور ملازمین تنخواہوں پنشن گریجویٹی کیلئے روزانہ کی بنیادوں پر احتجاج کررہے ہیں بلوچستان کے میونسپل اداروں کو مفلوج کردیا گیا ملازمین کا کوئی پرسان حال نہیں ملازمین کے کے مسائل کے حل مہنگائی بیروزگاری لاقانونیت کیخلاف 12 ستمبر بروز منگل کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر خان زمان اور دیگر رہنمائوں نے فیڈریشن کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
رہنمائو ں نے کہاکہ دوران سروس فوت ہونے والے ملازمین کے حقیقی وارثین عدالتی حکم پر بھرتی کئے جا رہے ہیں تمام محکمے سن کوٹہ بھرتی پر عمل جاری رکھیں اس حوالے سے نگران حکومت ہویا منتخب حکومت لواحقین کی بھرتی کسی نئے نوٹیفکیشن سے مشروط نہیں بلکہ اس حوالے سے سابق وزیر اعلی میر قدوس بزنجو نے لواحقین کی بھرتی کیلئے عمر کی بالائی حد میں بھی چھوٹ دی ہے اس پر بھی عمل کیا جائے۔ اجلاس میں کیو ڈی اے انتظامیہ کی جانب سے پر امن احتجاج کی پاداش میں یونین کے چیئر مین ملک وحید کاسی اور دیگریونین عہدیدار کو انتقام کا نشانہ بنانے کی شدید مزمت کی گئی کوئٹہ میٹرو پولیٹن کار پوریشن بی ڈی اے میں ملازمین کا مطالبات کے حل سراپا احتجاج ہیں حکومت کوئی توجہ نہیں دے رہی۔
ڈی جی ایگریکلچرل انجینئرنگ اورودیگر افسران لیبر قوانین پر عمل نہیں کررہے اور مزدور نمائندوں کو نوٹس دیئے جارہے ہیں۔بلوچستان بھر میں میونسپل اداروں کے ملازمین تنخواہوں پنشن کے حصول کیلئے سراپا احتجاج بن چکے حکومت کی جانب سے میونسپل ریٹائرڈ ملازمین تین ماہ گزرنے کے باوجود ساڑھے سترہ فیصد پنشن میں اضافے سے تاحال محروم ہیں کوئٹہ میثرو پولیٹن کارپوریشن کے ملازمین دس روز اپنے تسلیم شدہ مطالبات پر عمل نہ وونے کیخلاف احتجاج پر رہے اس نا اہلی کی ذمہ داری سیکرٹری بلدیات پر عائد ہوتی ہے
ایک جانب مہنگائی بیروز گاری نے ملازمین کی مالی مشکلات میں اضافہ کردیا تو دوسری جانب حکومتیں اشرافیہ کی عیاشی پوری کرنے کیلئے غریب اور محمت کش طبقہ کو بجلی پٹرول کے ٹیکس تلے دبارہی ہے ایسی صورتحال میں ایک خموش انقلاب ابھر رہا ہے غریب عوام کے احتجاجوں کو منظم شکل دینے کی ضرورت ہے کیونکہ بلوچستان میں بھی مہنگائی کے ستائے عوام احتجاجی تحریکوں میں شامل ہورے ہیں بلوچستان لیبر فیڈریشن نے کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں بجلی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے مزدوروں و ملازمین کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مورخہ 12 ستمبر بروز منگل ہیڈ کوارٹرز میں بھر پور احتجاج کیا جائے گا اور ملازمین و مزدور اپنا احتجاج ریکارڑ کرائیں گے اجلاس میں اس حوالے سے تمام مرکزی اورزونل یونٹس کو بھر پور تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔