بلوچستان کا آئندہ مالی سال2019-20ءکا بجٹ منظور

0

کوئٹہ (حال نیوز)بلوچستان اسمبلی نے اپوزیشن کی مطالبات زر میں کٹوتی کی تحاریک کثرت رائے سے مسترد کرتے ہوئے آئندہ مالی سال2019-20ءکے بجٹ کی منظوری دے دی ،مطالبات زرمیں ترقیاتی بجٹ کاحجم 1کھرب 26ارب سے زائد جبکہ غیرترقیاتی بجٹ کا حجم 2کھرب 72ارب روپے سے زائد ہے ۔ وزیر خزانہ کی مطالبات زر سے متعلق لائی گئی تمام تحاریک منظور، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ڈھائی گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا جس میں صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے رواں اور ترقیاتی اخراجات سے متعلق 90مطالبات زر تحاریک کی صورت میں پیش کئے اس دوران اپوزیشن اراکین کی جانب سے متعدد مطالبات زر میں تخفیف کی تحاریک پیش کی گئیں جن پر فرداً فرداً ایوان میں رائے شمار ی کرائی گئی تاہم اپوزیشن کی جانب سے پیش کردہ تخیف زر کی تمام تحاریک کثرت رائے سے مسترد جبکہ حکومت کے تمام مطالبات زر کی تحاریک منظورکرلی گئیں۔

ڈپٹی سپیکر سردار بابرخان موسیٰ خیل نے اگلے مالی سال کے بجٹ کی باضابطہ منظوری کی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ قبل ازیں صوبائی وزیر خزانہ و اطلاعات میر ظہور بلیدی نے آئندہ مالی سال2019-20ءسے متعلق جاری اور ترقیاتی اخراجات سے متعلق 90مطالبات زر پیش کئے ۔ صوبائی وزےر خزانہ مےر ظہور بلےدی نے مالی سال2019-20کے مطالبات زر پےش کرتے ہوئے کہا کہ اےک رقم جو2ارب7کروڑ22لاکھ83ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”جنرل اےڈمنسٹرےشن بشمول اےگزےکٹےو اےنڈ لےجسلےٹےو آرگنز پرسنلز وغےرہ “برداشت کرنے پڑےں گے دوسرا مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 88 کروڑ 94 لاکھ 96 ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سالی کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد”صوبائی اےکسائز“ برداشت کرنے پڑےں گے تےسرا مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو4کروڑ 43لاکھ63ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”سٹےمپس “برداشت کرنے پڑےں گے ۔

چوتھا مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 33 ارب 78 کروڑ 38لاکھ27ہزار2سو 90 روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”پنشن “برداشت کرنے پڑےں گے ۔پانچواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےرخزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 2ارب32لاکھ86ہزار 8سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”اےڈمنسٹرےشن آف جسٹس “برداشت کرنے پڑےں گے ۔چھٹا مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 21ارب18کروڑ8لاکھ9ہزار4سو10 روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”بلوچستان پولےس “برداشت کرنے پڑےں گے ۔ساتھواںمطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 11ارب64کروڑ89لاکھ43ہزار1سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”لےوےز “برداشت کرنے پڑےں گے ۔

آٹھواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 92کروڑ78لاکھ21ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”جےل و قےد و بند مقامات “برداشت کرنے پڑےں گے ۔نواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 14کروڑ49لاکھ82ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”شہری دفاع“برداشت کرنے پڑےں گے ۔دسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 9ارب90کروڑ49لاکھ41ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”سول ورکس بشمول اسٹےبلشمنٹ چارجز“برداشت کرنے پڑےں گے <۔گیارواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 4ارب30کروڑ 7لاکھ53ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”پبلک ہےلتھ سروسز “برداشت کرنے پڑےں گے ۔ بارواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہاکہ اےک رقم جو 1ارب20کروڑ53لاکھ43ہزار8سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”شہری امور کےو واسا“برداشت کرنے پڑےں گے ۔تےرواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 10ارب13کروڑ7لاکھ98ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”اعلیٰ تعلےم“برداشت کرنے پڑےں گے ۔چودواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 3ارب93کروڑ52لاکھ9ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”آرکےا لوجی، مےوزےم ولائبرےری “برداشت کرنے پڑےں گے ۔ پندرواںمطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 22ارب38کروڑ24لاکھ30ہزار98 روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”صحت“برداشت کرنے پڑےں گے ۔سولواںمطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 1ارب9کروڑ12لاکھ78ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”بہبود آبادی“برداشت کرنے پڑےں گے ۔ستراواںمطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 2ارب27کروڑ69لاکھ58ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”افرادی قوت و لےبر انتظام“برداشت کرنے پڑےں گے ۔آٹھارواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 99کروڑ50لاکھ79ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”اےڈمنسٹرےشن آف سپورٹس اےنڈ رےکرےشن سہولےات“برداشت کرنے پڑےں گے ۔ انےسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 1ارب56کروڑ1لاکھ51ہزار5سو80 روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”سماجی تحفظ و سماجی بہبود “برداشت کرنے پڑےں گے ۔بیسواںمطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 1ارب40کروڑ روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”قدرتی آفات و دےگر حادثات(رےلےف) “برداشت کرنے پڑےں گے ۔اکیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 1ارب2کروڑ51لاکھ45ہزار2 روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”مذہبی و اقلےتی امور “برداشت کرنے پڑےں گے۔ بائےسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 69کروڑ77لاکھ82ہزار1سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”خوراک“برداشت کرنے پڑےں گے تےئسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 9ارب46کروڑ15لاکھ72ہزار8سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”زراعت“برداشت کرنے پڑےں گے ۔چوبےسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 25کروڑ75لاکھ80ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”مالیہ اراضی “برداشت کرنے پڑےں گے ۔پچیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 4ارب2کروڑ79لاکھ5ہزار7سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”امور حےوانات“برداشت کرنے پڑےں گے ۔ چھبیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 1ارب42کروڑ11لاکھ6ہزار8سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”جنگلات“برداشت کرنے پڑےں گے ۔ستائیسواںمطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا ہے کہ اےک رقم جو1ارب46کروڑ67لاکھ24ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”ماہی گیری“برداشت کرنے پڑےں گے ۔آٹھائےسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 14کروڑ52لاکھ38ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”امداد باہمی “برداشت کرنے پڑےں گے ۔انتیسواںمطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ ایک رقم جو 2ارب 67کروڑ64لاکھ91ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”آبپاشی“برداشت کرنے پڑےں گے ۔ تیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 12ارب82کروڑ27لاکھ18ہزار2سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”دےہی ترقی “برداشت کرنے پڑےں گے ۔اکتیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 1ارب37کروڑ62لاکھ92ہزار9سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”صنعتےں“برداشت کرنے پڑےں گے ۔بتیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 12کروڑ89لاکھ81ہزار9سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”سٹےشنری و طباعت“برداشت کرنے پڑےں گے ۔تےنتیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 2ارب26کروڑ71لاکھ47ہزار اےک سو روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”معدنی وسائل(سائنسی شعبہ جات)“برداشت کرنے پڑےں گے ۔ چونتیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 1ارب31کروڑ روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”سبسڈیز “برداشت کرنے پڑےں گے ۔پینتیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 33کروڑ54لاکھ19ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”پراسےکےوشن ڈےپارٹمنٹ“برداشت کرنے پڑےں گے ۔چھتیسواں مطالبہ زر پےش کرتے ہوئے صوبائی وزےر خزانہ نے کہا کہ اےک رقم جو 14کروڑ92لاکھ98ہزار روپے سے زائد نہ ہو وزےراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطاءکی جائے جو مالی سال کے اختتام30جون2020کے دوران بسلسلہ مد ”محکمہ ٹرانسپورٹ “برداشت کرنے پڑےں گے ۔انہوں نے سینتیسواں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک رقوم جو 48ار ب ایک کروڑ19لاکھ45ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ مد ثانوی تعلیم برداشت کرنے پڑیں گے ۔ اٹھتیسواں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 3ارب77کروڑ62لاکھ66ہزارایک سو40روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ میڈیکل ایجوکیشن برداشت کرنے پڑیں گے ۔39واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک رقم جو 47کروڑ89لاکھ47ہزار5سو روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ ثقافتی خدمات برداشت کرنے پڑیں گے ۔40واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوںنے تحریک پیش کی کہ ایک رقم جو 45کروڑ41لاکھ11ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ قانونی خدمات و قانوی اموربرداشت کرنے پڑیں گے ۔41واں مطالبہ زر یہ تھا کہ ایک رقم جو 12کروڑ91لاکھ17ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ ترقی نسواں برداشت کرنے پڑیں گے ۔ 42واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 4ارب89کروڑ50لاکھ40ہزار7سوروپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ بلوچستان کانسٹیبلری برداشت کرنے پڑیں گے 43ویں مطالبہ زر کی تحریک پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک رقم جو 15ارب50کروڑ روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ سرمایہ کاری برداشت کرنے پڑیں گے ۔44واں مطالبہ زر یہ تھا کہ ایک رقم جو 14ارب70کروڑ40لاکھ روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ توانائی برداشت کرنے پڑیں گے ۔45واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 32کروڑ51لاکھ69ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ برداشت کرنے پڑیں گے 46واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 46کروڑ37لاکھ26ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ ماحولیاتی کنٹرول برداشت کرنے پڑیں گے۔47واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ایک رقم جو 19کروڑ40لاکھ49ہزارایک سو20روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ صوبائی محتسب برداشت کرنے پڑیں گے۔48واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 78کروڑ10لاکھ21ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ برداشت کرنے پڑیں گے۔ 49ویں مطالبہ زر کی تحریک پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو ایک ارب64کروڑ34لاکھ60ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ داخلہ و قبائلی امور برداشت کرنے پڑیں گے50واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے ایک رقم جو 3ارب35کروڑ 75لاکھ5ہزار2سو70روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ بورڈ آف ریونیو اینڈ ایڈمنسٹریشن برداشت کرنے پڑیں گے۔51واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 2ارب 93کروڑ69لاکھ81ہزارایک سو37روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ خزانہ برداشت کرنے پڑیں گے۔52واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 24کروڑ63لاکھ24ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ شہری منصوبہ بندی برداشت کرنے پڑیں گے۔ 53واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 75کروڑ23لاکھ64ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات برداشت کرنے پڑیں گے۔54واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 59کروڑ46لاکھ25ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ اطلاعات برداشت کرنے پڑیں گے۔55واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک رقم جو 5کروڑ55لاکھ63ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ محکمہ بین الصوبائی رابطہ برداشت کرنے پڑیں گے۔56واں مطالبہ زرپیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 11کروڑ19لاکھ18ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ چیف منسٹر انسپکشن ٹیم برداشت کرنے پڑیں گے۔57واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک رقم جو4کروڑ21لاکھ69ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ گورنر سیکرٹریٹ (ووٹڈ) برداشت کرنے پڑیں گے۔ 58ویں مطالبہ زر کی تحریک پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 14کروڑ5لاکھ76ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ صوبائی اسمبلی (ووٹڈ)برداشت کرنے پڑیں گے۔59واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 3ارب80کروڑ45لاکھ روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ ریاستی تجارت(ووٹڈ) برداشت کرنے پڑیں گے۔ ترقیاتی اخراجات کی مد میں مطالبہ زر نمبر60پیش کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ ایک رقم جو 3ارب65کروڑ49لاکھ9ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ عمومی نظم و نسق برداشت کرنے پڑیں گے۔61واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 96کروڑ68لاکھ78ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ ایڈمنسٹریشن آف جسٹس برداشت کرنے پڑیں گے۔62واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک رقم جو 61کروڑ56لاکھ30ہزار روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ مد پولیس برداشت کرنے پڑیں گے۔ 63واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک رقم جو 27کروڑ80لاکھ86ہزارروپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ مدلیویز برداشت کرنے پڑیں گے۔64واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہ ایک رقم جو 5کروڑ ایک لاکھ روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ مدجیل قید و بند مقامات برداشت کرنے پڑیں گے۔65واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 21ارب33کروڑ3لاکھ92روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ مدمواصلات و تعمیرات برداشت کرنے پڑیں گے۔66واں مطالبہ زر پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 11ارب84کروڑ47لاکھ67روپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ مدعوامی خدمات عامہ برداشت کرنے پڑیں گے۔مطالبہ زر نمبر67پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک رقم جو 4ارب95کروڑ32لاکھ 27ہزارروپے سے زائد نہ ہووزیراعلیٰ کو ان اخراجات کی کفالت کے لئے عطا ءکی جائے جومالی سال کے اختتام30جون 2020ءکے دوران بسلسلہ مدکالز ہائر وٹیکنالوجی ایجوکیشن برداشت کرنے پڑیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.