ساحلی شہراورماڑہ اور پسنی میں غیر قانونی ٹرالنگ کاسلسلہ دوبارہ شروع
کوئٹہ بلوچستان کے ساحلی شہراورماڑہ اور پسنی میں غیر قانونی ٹرالنگ کاسلسلہ دوبارہ شروع ، سیکونی و کلمت کی سمندری حدود میں غیر قانونی ٹرالرنگ و گجہ وائرنیٹ کے استعمال میںاضافہ ہوگیا ، محکمہ فشریزحکام نے اس معاملے میں مکمل چشم پوشی اختیارکرلی ہے ،مقامی ماہی گیروں نے سمندری حیات کی نسل کشی میں مصروف ٹرالروں کی وڈیو سوشل میڈیاپروائرل کردی۔
مقامی ماہی گیروں نے بتایاکہ پیر کے روز12بجکر 51منٹ کو اورماڑہ سیکونی اور صبح 7 بجے پسنی کلمت کے ساحل میں گجہ ٹرالرکی بڑی تعداد ممنوعہ جالوں کے ساتھ غیرقانونی شکار میں مصروف نظرآئے ،غیر قانونی ٹرالروں کی یلغارمیں دن بدن اضافہ ہورہا ہے اوریہ ٹرالرز صرف سمندری حیات کی نسل کشی کررہے ہیں بلکہ مقامی ماہی گیروں کے جال اور دیگر آلات کو بھی روندھ کر چلے جاتے ہیں جس سے ماہی گیروں کو لاکھوں روپے کا نقصان ہورہا ہے،
مقامی ماہیگیروں کے مطابق ایک مرتبہ پھر ضلع بھر میں اورماڑہ سے لیکر جیونی تک غیر قانونی ٹرالرنگ نے پھر سر اٹھا لیا ہے اور مہلک جالوں سے لیس ٹرالرز کی بڑی تعداد سمندر کے ممنوعہ علاقوں میں غیر قانونی ٹرالرنگ میں بلا خوف مصروف دکھائی دیتے ہیں اور ان ٹرالروں نے اورماڑہ کے علاقے سیکونی اور پسنی کے علاقے کلمت کو اپنا مسکن بنالیا ہے جبکہ دوسری جانب محکمہ فشریز کی گشتی پیٹرولنگ ٹیم غیرقانونی طورپرمچھلیوں کاشکارکرنے والے ٹرالرز کی روک تھام میں ناکام ہوچکے ہیں اوراپنی نااہلی کوچھپانے کیلئے پیغام جاری کرتے ہیں کہ سمندرمیں غیرقانونی ٹرالنگ نہیں ہورہی ہے جوباعث تشویش ہے۔مقامی ماہی گیروں ین حکام بالاسے مطالبہ کیا کہ غیرقانونی طورپرممنوعہ جال استعمال کرنے والے ٹرالروں کے خلاف سخت کارروائی کرکے ٹرالنگ کاسلسلہ بندکردیاجائے۔