قلعہ عبداللہ تعلیمی اداروں کو کتب کی عدم فراہمی بچوں کو سکول چھوڑنے پر مجبور کردیا
قلعہ عبداللہ قلعہ عبداللہ میں تعلیمی اداروں کو کتب کی عدم فراہمی تعلیمی اداروں کی بندش اور مہنگائی نے سینکڑوں بچوں کو سکول چھوڑنے پر مجبور کردیا ہے ضلع کے تینوں تحصیلوں میں درجنوں تعلیمی ادارے بند درجنوں اساتذہ ڈیوٹی سے سالوں سے سیاسی و قبائلی بنیاد پر غیر حاضر ہے لڑکیوں کی تعلیم نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہی
تفصیلات کے مطابق ضلع قلعہ عبداللہ میں درجنوں تعلیمی ادارے بند ہے جن کے اساتذہ ڈیوٹی سے غیر حاضر یا پھر ریٹائرڈ ہوگئے ہیں دوسری جانب مہنگائی کے شدید لہر اور تعلیمی اداروں کو درسی کتب کی ابتک عدم فراہمی نے نے سینکڑوں بچوں کو تعلیم سے دور کردیا ہے اور وہ تعلیم چھوڑ کر محنت و مزدوری کے لئے کراچی سمیت اندرون ملک کا رخ کرگئے ہیں تاکہ گھریلو معاشی حالت بہتر بناسکے بہت سے تعلیمی ادارے اساتذہ کی ریٹائرمنٹ جبکہ کئی تعلیمی ادارے اساتذہ کی سیاسی و قبائلی بنیاد پر ڈیوٹی سے غیر حاضری کی وجہ سے بند پڑے ہیں افیسران کو علم ہونے کے باوجود بھی ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی،
ضلع میں بیشمار تعلیمی ادارے ابتک درسی کتب کی فراہمی سے بھی محروم ہیں کلسٹر بجٹ خرد برد کا شکار یا پھر ناقص اشیا فراہم کی جاتی ہیں جس پر کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے اگر ہے تو کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر معاملہ ختم ہوتا ہے گرلز ہائی سکول قلعہ عبداللہ اس کی واضح مثال ہے ج کے ہیڈ مسٹریس کلسٹر بجٹ کی خرد برد کرکے عمرے پر چلی گئی اور ڈیوٹی سے مسلسل غیر حاضر ہے لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے ضلع بھر میں صورتحال تشویشناک ہے جس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے قلعہ عبداللہ کے عوامی و سماجی حلقوں نے سیکریٹری تعلیم، ڈپٹی کمشنر قلعہ عبداللہ اور دیگر ذمہ دار حکام سے صورتحال کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔