جامعہ بلوچستان کا مالی بحران، سب کیمپسز میں تدریسی، انتظامی اور امتحانی امور کا بائیکاٹ کردیا
کوئٹہ بلوچستان یونیورسٹی میں اساتذہ اور ملازمین کی ایسوسی ایشنز پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے یونیورسٹی مالی بحران اور ملازمین اور پنشنرز کو دوماہ کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کےخلاف آج پیر سے یونیورسٹی اور اس سے ملحقہ سب کیمپسز اورلاءکالج میں تدریسی و انتظامی امور کے علاوہ امتحانات اور ٹرانسپورٹ سروسز کے بائیکاٹ کا اعلان کردیاہے۔
بلوچستان یونیورسٹی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے بائیکاٹ کا فیصلہ کمیٹی کے اجلاس میں کیاگیا،یونیورسٹی میں اکیڈیمک اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر کلیم اللہ پڑیچ کی زیرصدارت اجلاس میں بلوچستان یونیورسٹی کے مالی بحران پرسخت تشویش کااظہار کیاگیا۔کمیٹی کا کہناتھا کہ یونیورسٹی ملازمین اورپنشنرزکودوماہ کی تنخواہیں اورپنشن ادا نہیں کی گئی، اور ماہ اپریل اور آنےوالے مہینوں میں بھی ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن کاکوئی بندوبست نظرنہیں آرہا،اس تناظر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے آج پیر سے یونیورسٹی اوردیگرکیمپسزمیں تدریسی،انتظامی امورکے بائیکاٹ کافیصلہ کیاگیا،
کمیٹی اعلامیہ کے مطابق پیر سے یونیورسٹی اور سب کیمپسز کے علاوہ لاءکالج میں بھی کلاسز،ٹرانسپورٹ اوردفاتربندرہیں گے، اور اس دوران امتحانات کا بھی بائیکاٹ کیاجائےگا،اعلامیہ میں کہاگیاکہ صوبائی و مرکزی حکومت اورایچ ای سی صورتحال پرخاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،مفلسی کے باعث ملازمین اوراساتذہ گھروں میں محصورہونے پرمجبورہیں،اور اساتذہ اوردیگرعملہ یونیورسٹی آ نے جانے کاٹرانسپورٹ خرچ بھی ادانہیں کرپارہے،ایکشن کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق گزشتہ تین سال سے یونیورسٹی ملازمین کوہرماہ تنخواہ اورپنشن کےلئے احتجاج پرمجبورکیاگیا، اور بلوچستان یونیورسٹی اوردیگرجامعات کو قصدا بند کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔