کوئٹہ(حال نیوز) پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسیا یشن کے صدر امان اللہ کنرانی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں جج کی خالی اسامی پر انتخاب کےلئے چار اپریل کو اجلاس ہو گا سپریم کورٹ میں تعیناتی کےلئے ریٹائرڈ جج حاجی قاضی محمد امین کا نام زیر غور ہے سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے اجلاس میں معاملہ پر غور ہوا سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن سپریم کورٹ کے اپنے ہی فیصلے کی خلاف ورزی پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں ان خیالات کا اظہار انہو ں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ بار کے صدر امان اللہ کنرانی کی پریس کانفرنس سپریم کورٹ میں جج کی خالی آسامی پر انتخاب کیلئے 4اپریل کو اجلاس ہوگا، کورٹ میں تعیناتی کیلئے ریٹائر جج قاضی محمد امین کا نام زیر غور ہے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اجلاس میں معاملہ پر غور ہواسپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سپریم کورٹ کے اپنے ہی فیصلے کی خلاف ورزی پر افسوس کا اظہار کرتی ہے قاضی محمد امین لاہور ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج ہیں، انہیں بطور ہائیکورٹ کے جج کا پانچ سالہ تجربہ بھی حاصل نہیں،
صدر سپریم کورٹ بارنے کہا کہ1996میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اعلی عدلیہ میں تعیناتیوں کا طریقہ کا وضح کیا کہ سینئر ترین جج کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا جانا چاہیے سپریم کورٹ قاضی محمد امین کی نامزدگی کو مسترد کرنا چاہیے نامزدگی کو واپس لے کر میرٹ پر ہائیکورٹ کے سینئر جج کو تعینات کیا جائے سپریم کورٹ کے ازخود کاروائی کے اختیار پر ہمیں اعتراض نہیںسو موٹو کی صورت میں فریق کو اپیل کا حق دیا جانا چاہیے 19ویں ترمیم کے تحت منظور نظر افراد کو ججز تعینات کردیا جاتا ہے پارلیمنٹ سے گزارش ہے کہ 19ویں ترمیم میں تبدیلی کی جائے19ویں ترمیم میں وکلا اور پارلیمنٹ کا کردار نمائشی ہے اس وقت طاقت کا محور اس وقت سپریم کورٹ بن چکی ہے پاکستان بار کونسل میں انتخابی عمل بدنام ہوچکا ہے بار کونسلز کے انتخابی عمل کے حوالے سے ہمیں تحفظات ہیںبار کونسلز کا انتخاب وکلا الیکٹورل کے زریعے کرایا جائے۔