اچھی طرز حکمرانی سے نظام میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے، جام کمال

0

کوئٹہ(حال نیوز )وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ نظام کی تبدیلی آسان نہیں، اچھی طرز حکمرانی کے ذریعہ ہی نظام میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے، مصنوعی اور دکھاوے کی سیاست نے ملک کو تباہ کیا صوابدیدی اختیارات نظام کے لئے خطرناک ثابت ہوئے، پی ایس ڈی پی سماجی ترقی کا ذریعہ ہے لیکن بدقسمتی سے ماضی میں جس طریقے سے پی ایس ڈی پی بنتی رہی ہیں ان کا فائدہ عوام تک نہیں پہنچ سکا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کی پارلیمینٹرین ٹاسک فورس کے اراکین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جنہوں نے کمیٹی کے چیئرمین رکن قومی اسمبلی اور لاءاینڈ جسٹس کمیٹی کے سربراہ ریاض احمد فتیانہ کی قیادت میں ان سے ملاقات کی، وفد میں اراکین قومی اسمبلی روبینہ عرفان، منورہ منیر، آغا حسن بلوچ ودیگر شامل تھے، ملاقات کے دوران اقوام متحدہ کے ایجنڈا میں شامل پائیدار ترقی کے اہداف کے مختلف نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعلیٰ نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لئے عوامی ضروریات کو سامنے رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، عوام کو بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لئے موجودہ نظام میں بنیادی تبدیلیاں ناگزیر ہیں، خاص طور سے اختیارات کی مرکزیت کا خاتمہ اور انہیں نچلی سطح تک منتقل کرکے فیصلہ سازی کا اختیار ڈویژن اور ضلع کی سطح تک لے جانے کی ضرورت ہے

انہوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے قانون سازی، قواعد وضوابط اور فریم ورک کو بہتر بنانا ہوگا، انہوں نے بلوچستان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان وسیع وعریض صوبہ ہے جہاں دیگر صوبوں کے مقابلے میں غربت زیادہ ہے اور عوام کی مقتدر ایوانوں تک رسائی نہیں ہے، اس صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے موجودہ صوبائی حکومت نے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی پالیسی اختیار کی ہے، بھرتیوں سے لے کر ترقیاتی عمل تک تمام فیصلے نچلی سطح پر ہونے سے عوام میں بااختیار ہونے اور شراکت داری کا احساس اجاگر ہوگا، انہوں نے کہا کہ اختیارات کی مرکزیت عوام کو درپیش مسائل کے تیزرفتار حل میں رکاوٹ رہی ہے، محکمے اور ادارے بڑے امور کو چھوڑ کر چھوٹے چھوٹے مسئلوں میں الجھے رہے،

وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت تعلیم، صحت، انفراسٹریکچر اور گورننس کی بہتری پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، عوام باشعورہورہے ہیں، اب انہیں نعروں اور دکھاوے کی سیاست سے مطمئن نہیں کیا جاسکتا، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے بڑے بڑے کیمپس معیاری تعلیم کے لئے ضروری نہیں بلکہ تعداد اور معیار بڑھا کر چھوٹے کیمپس کے ذریعہ بھی تعلیم کو فروغ دیا جاسکتا ہے، کمیٹی کے چیئرمین نے وزیراعلیٰ کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان اپنے وسائل کے حوالے سے اہم صوبہ ہے جو وزیراعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں جلد ترقی کرے گا،

انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کے اندر غربت کا خاتمہ، نکاسی آب کے نظام کی بہتری، صحت وتعلیم اور دیگر سماجی سہولیات میں اضافہ، بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ اور انصاف تک رسائی سمیت دیگر عوامل شامل ہیں، حکومت اور عوام کے درمیان سماجی تعلق ہے، سماجی اور سیاسی انصاف عوام کا حق ہے، انہوں نے بتایا کہ پائیدار ترقی کے اہداف کو 2030تک حاصل کیا جائے گا جس کے لئے قائم پارلیمانی ٹاسک فورس اپنا کام موثر طریقے سے کررہی ہے اور اس میں صوبائی حکومتوں کی شراکت داری اور تعاون بھی شامل ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.