قلات(حال نیوز)صوبائی وزیرداخلہ میرضیاءاللہ لانگونے کہا ہے کہ قلات میراگھرہے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل ممکن بنائی جائے لیویز کوپولیس میں ضم نہیں کیا جائے گا ‘ فورسز کی قربانیاں لازوال ہے لاپتہ افرادکی بازیابی اولین ترجیح ہے صوبائی وزیرداخلہ و پی ڈی ایم اے بلوچستان میرضیاءاللہ لانگو نے قلات کاایک روزہ دورہ کیااس موقع پرانہوں نے ضلع کے تمام محکموں کے سربراہان کے منعقدہ اجلاس کی صدارت کی اورمحکموں کے حوالے سے بریفنگ لی اس موقع پرڈپٹی کمشنرشہک بلوچ ‘ بی اے پی کے بی بی رئیسہ گچکی سمیت محکموں کے ضلعی سربراہان ایس پی دوستین دشتی،اے سی قلات میرایوب مری،اے سی خالق آبادزاہدلانگو،رحمت اللہ زہری،ڈاکٹرنسیم لانگو،عزیزالرحمان رند،ڈاکٹرمہراللہ رند،سیف زہری،یحیحی بلوچ،خالد مغل،نوراحمدبنگلزئی،امجدشہزاد،ایکٹنگ ایم ایس ڈاکٹریعقوب زہری،ابراہیم لانگو،عطا اللہ بازئی،عبدالخالق بلوچ،شفیق مینگل،حاجی ابراہیم بنگلزئی،علی محمدزہری سمیت دیگرنے شرکت کی اجلاس کاآغازتلاوت کلام پاک سے شروع ہوااس موقع پرڈی سی شہک بلوچ ودیگرمحکموں کے ضلعی سربراہان نے اپنے اپنے محکموں کے حوالے سے انہیں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ قلات میں ترقیاتی کاموں کیلئے دس کروڑفنڈزکوسٹی میں خرچ کرنے کے حوالے سے تجاویزپیش کئے گئے جن میں سے قلات سٹی کے سڑکوں کی تعمیر‘آب نوشی‘صحت تعلیم سیمت دیگرترقیاتی کاموں پرخرچ کئے جائیں گے جبکہ ان میں پی پی ایل لائبریری میں اسٹیڈی ہال کی تعمیراورشہید ایس ایچ اومامانوربخش مینگل چوک کی مونومنٹ بھی شامل ہیں.
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیرداخلہ نے کہا کہ آفیسران اپنے آپ کوعوام کے خادم سمجھے۔قلات میرا گھرہے۔ترقیاتی فنڈزعوام کی امانت ہے ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اوران میں شفافیت کویقینی بنائی جائے۔منصوبوں میں ناقص مٹیریل اورکرپشن کوکسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگاعوام کی خدمت اولین ترجیح ہے مسائل بہت ہیں مگرموجودہ حکومت وزیراعلی جام کمال خان کی قیادت میں مثبت سمت میں جارہی ہے اورمسائل کے حل کیلئے ہرممکن کوششیں کی جارہی ہے انشا اللہ عوام کومایوس نہیں کرینگے۔اس موقع پرصوبائی وزیرداخلہ میرضیا لانگونے شجرکاری مہم کے حوالے سے پودابھی لگایا۔جبکہ ڈپٹی کمشنرشیہک بلوچ نے اپنے والدشہدادچاہ سری کی تحریرکردہ بلوچی کتاب(برتگیں اوست)کاتحفہ دیا۔
میڈیاسے بات چیت کرتے صوبائی وزیرداخلہ میرضیا اللہ لانگونے کہا کہ لاپتہ افرادکے لواحقین کااحساس ہے انکی بازیابی کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ فورسزکی قربانیوں سے صوبے میں امن وامان کی صورتحال بہترہوئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی لیویزکوصوبائی لیویزمیں ضم کیاجارہا ہے جبکہ لیویز فورس صوبے کاقدیم فورس ہے صوبے میں لیویزکوجدیدخطوط پراستوارکیا جارہا ہے جبکہ لیویزاورپولیس کودورجدیدکے تقاضوں کے مطابق ٹریننگ دیکرتمام ترسہولیات فراہم کریں گے انہوں نے کہا کہ صوبائی لیویز فورس کوپولیس میں ضم کرنااب ناممکن ہوگیا ہے۔ہم اس کوکسی بھی صورت ہونے نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ شہدا پرہمیں فخرہیں اورملک کی سلامتی کیلئے بچہ بچہ قربانی کیلئے تیارہیں۔انشااللہ ہم ملک کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔