دیکھتے ہیں بلوچستان حکومت اب کیسے چلے گی، اپوزیشن
کوئٹہ (حال نیوز)بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے پی ایس ڈی پی میں کٹوتی اور امن و امان کی گھمبیر صورت حال کے پیش نظر آج بلوچستان اسمبلی میں شدید احتجاج کرنے کا فیصلہ کر لیاگیا.
اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے بتایا کہ بلوچستان حکومت غیر جمہوری رویہ پر عمل پیراہے اور اپوزیشن کے ساتھ نا روا سلوک کر رہی ہے آج ہونےو الے اجلاس میں سخت احتجاج کیا جائے اور مزید حکمت عملی کے لئے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس سے قبل اپوزیشن لائحہ عمل طے کرے گی رابطہ کرنے پر اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ نے بتایا کہ صوبے میں حکومت بننے کے وقت بلوچستان کی ترقی اور دیگر مسائل پر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا تھا تاہم حکومت نے کچھ دنوں بعد ہی اپنے رویہ تبدیل کر دیا اور صوبے کے تمام معاملات پر اپوزیشن کو مسلسل نظر انداز کیا گیا جس پر اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا.
چیف آف سراوان و سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت غیر جمہوری حکومت ہے پی ایس ڈی پی سمیت دیگر معاملات پر اپوزیشن کو نظر انداز کیا جا رہا ہے اور اب دیکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت کیسے چلے گی ؟موجودہ حکومت کی تمام پالیسیاں غیر جمہوری ہیں نو ماہ گذر گئے لیکن پی ایس ڈی پی اب تک ریلیز نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں اور جو پی ایس ڈی پی ریلیز کیا گیا ہے ان میں بھی اپوزیشن کو نظر انداز کیا گیا ہے آج ہونے والے اجلاس میں اپوزیشن آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی.
بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ بلوچستان کی اپوزیشن جماعتیں آج مل بیٹھ کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کرےں گی کیونکہ موجودہ حکومت کا رویہ صوبے کے ساتھ ٹھیک نہیں ہے خود اپنے لئے مسائل پید کر رہے ہیں پی ایس ڈٰی پی ریلیز نہیں ہو رہے اور بے روزگارنوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم نہیں کئے جا رہے ہیں.
پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نصراللہ زیرے نے کہا کہ بد قسمتی سے صوبے میں حکومت کوئی اور چلا رہا ہے یہاں حکومت نہیں بلکہ سول مار شلاءنافذ ہے جو لوگ حکومت میں بیٹھے ہوئے ہیں ان کا کوئی اختیار نہیں ہے تمام فیصلے کہیں اور ہو رہے ہیں کیونکہ موجودہ حکومت میں شامل جماعتوں کو مینڈیٹ عوام نے نہیں بلکہ غیر جمہوری قوتوں نے دیا ہے جس کی وجہ سے مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔