قانون ہاتھ میں لینے کی کسی کو اجازت نہیںدی جائےگی، شہر یار آفریدی

0

اسلام آباد (حال نیوز) وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ بلاول کی کل کی بات سمجھ سے بالاتر ہے،انہوںنے کل اوراس سے پہلے کیا کچھ کہا؟ یہ کس کےلئے بات کی گئی پاکستان کےلئے یا ؟؟؟کل نیب کے دفتر کے باہر کے واقعہ کا سارا ریکارڈ مل چکا ہے جائزہ لے رہے ہیں،اس کی فوٹیجز سامنے آجائیں گی تو کارروائی ہوگی ،ملکی سلامتی اور امن کیلئے وزارت داخلہ کا کلیدی رول ہے،آئین اور قانون کے تحت ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے،میرا سیاسی ورکرز کی حیثیت سے زیادہ وقت احتجاج کے باعث روڈ پر گزرا،کرپشن کیخلاف احتجاج کیا مگر قانون نہیں توڑا ،ریاست کسی لیول پر بلیک میل نہیں ہو آئین قانون کے مطابق ایکشن ہو گا،قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی اجازت نہیں ہو گی عدالتیں آزاد ہیں،قانون وزیر اعظم اور کابینہ سب پر لاگو ہوا،اگر وزیر اعظم نیب پشاور میں پیش ہو سکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں پیش ہو سکتے،ابھی حکومتی شروعات ہے جلد آپ کو تبدیلی بھی نظر آئے گی،اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں ہمیں ایک مہذب طریقے سے معاملات کو حل کیا جائے۔
جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ ملکی سلامتی اور امن کیلئے وزارت داخلہ کا کلیدی رول ہے،آئین اور قانون کے تحت ہر کسی کو احتجاج کا حق حاصل ہے،میرا سیاسی ورکرز کی حیثیت سے زیادہ وقت احتجاج کے باعث روڈ پر گزرا،کرپشن کیخلاف احتجاج کیا مگر قانون نہیں توڑا قانون ہو ہاتھ میں نہیں لیا،کل نو پولیس جوانوں کو زخمی کیا میڈیا ورکز بھی شامل ہیں ،سیاسی جماعت نے قانون توڑا جس کا پاکستان کے آئین میں اہم کردار ہے،ریاست کسی لیول پر بلیک میل نہیں ہو آئین قانون کے مطابق ایکشن ہو گا،قانون کو ہاتھ میں لینے کی کسی اجازت نہیں ہو گی،قانون وزیر اعظم اور کابینہ سب پر لاگو ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کل نیب کے دفتر کے باہر کے واقعہ کا سارا ریکارڈ مل چکا ہے جائزہ لے رہے ہیں
نیشنل ایکشن پلان کی روح سب کے سامنے ہیں،بلاول کی کل کی بات سمجھ سے بالاتر ہے،وزیر اعظم نیب کے سامنے پیش ہوئے میں خود جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو چکا ہوں،ہندوستان کے ساتھ مسئلہ پر دنیا نے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔وزر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ آج جو بات کرنے جا رہا ہوں اس وقت سب سے اہم اور بہت ضروری ہے ،آئین اور قانون کے مطابق سب کو حق حاصل ہے کہ وہ احتجاج کر سکے لیکن احتجاج کے لئے ایک طریقہ کار ہے جو قانونی ہے اسے اپنانا بہت ضروری ہے ،میں نے بھی بڑے دھرنے دئے ہیں اور بہت سڑکوں پر رہا ہوں ،کل جو کچھ ہوا ہے میڈیا اور کیمرے کی آنکھ سے کچھ نہیں چھپا ہوا، کل جو کچھ ہوا میڈیا پر پولیس پر تشدد کیا گیا،کل کے واقع میں ملک کی اتنی بڑی سیاسی جماعت کیا پیغام دینا چاہتی تھی یہ ایک سوالیہ نشان ہے، کل کے واقع کی بھرپور مزمت کرتے ہیں اور حکومت کسی مقام پر بلیک میل نہیں ہو گی، کوئی شخص کسی بھی عہدے پر کیوں نہ ہو اسے قانون سے باہر نہیں جانے دیں گے، جو بھی شخص آئین اور قانون سے باہر جائے گا اس کے خلاف قانون کے مطابق کی جائے گی، جس طرح کی حرکت کل کی گئی ہے اس کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے
پوری پاکستانی قوم کو معلوم ہے ہم دھرنا دیا لیکن رٹ آف دی گورنمنٹ کی چیلنج نہیں کیا جاتا، یہ جو کچھ ہوا وہ پلاننگ تھی یا اچانک ہوا وہ سب کیمرے کی آنکھ میں موجود ہے جس کی تحقیقات کر رہے ہیں،کل جو ہوا اس کی فوٹیجز سامنے آجائیں گی تو کارروائی کی جائے ،اس وقت پوری دنیا کی نظریں پاکستان پر ہیں ہمیں ایک مہذب طریقے سے معاملات کو حل کیا جائے،بلاول نے جو کچھ کل کہا اس سے پہلے کیا کچھ کہا یہ کس کے لئے بات کی گئی پاکستان کے لئے یا ؟؟؟اس ملک میں آئین اور قانون کے مطابق سب کے خلاف ایک برابر کارروائی کی جائے گی،اگر وزیر اعظم نیب پشاور میں پیش ہو سکتے ہیں تو یہ کیوں نہیں پیش ہو سکتے،ابھی حکومتی شروعات ہے جلد آپ کو تبدیلی بھی نظر آئے گی،عدالتیں آزاد ہیں جو بھی کوئی چیز کسی کے خلاف چاہے وہ وقت کا وزیر اعظم ہو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی، بلاول بھٹو صاحب میرے کولیگ ہیں ان کے والد بھی صدر پاکستان رہ چکے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.