کوئٹہ(حال نیوز)وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت پولیو کے خاتمے کی صوبائی ٹاسک فورس کے منعقدہ اجلاس میں بلوچستان کو پولیو فری بنانے کے حدف کے جلد از جلد حصول کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ اجلاس میں بچوں کو موذی امراض سے محفوظ رکھنے کے لئے معمول کے حفاظتی ٹیکہ جاتی نظام کو مستحکم بنانے سے اتفاق کرتے ہوئے تمام بنیادی مراکز صحت میں حفاظتی ٹیکوں کی سہولت کی دستیابی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اجلاس میں پولیو مہم سے متعلق تمام امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور متعلقہ حکام کی جانب سے اجلاس کو بریفنگ دی گئی.
اجلاس کو بتایا گیا کہ نیشنل ایمرجنسی ایکشن پلان کے تحت تسلسل کے ساتھ جاری پولیو مہم کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں اور پولیو کوریج میں اضافہ ہوا ہے تاہم انوائرمنٹ سرویلینس رپورٹ کے مطابق کوئٹہ اور قلعہ عبداللہ میں پولیو وائرس کی موجود گی پائی گئی ہے جس کے لئے ان اضلاع میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ یہ وائرس بچوں پر اثر انداز نہ ہوسکے، اجلاس کو بتایا گیا کہ پاک افغان اور پاک ایران سرحد پر آٹھ مقامات پر پولیو مراکز قائم ہیں جہاں پاکستان میں داخل ہونے والے بچوں کو پولیو ویکسین دی جارہی ہے، اجلاس کو بتایا گیا کہ بین الاقوامی سطح پر پولیو کے خاتمے کے لئے قائم ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ کی جانب سے پولیو کے خاتمے کے لئے حکومت بلوچستان کے اقدامات اور کاوشوں کو سراہا گیا ہے اور گروپ کی سفارشات کی روشنی میں پولیو مہم کا جائزہ لیتے ہوئے اسے مزید موثر بنایا جارہا ہے.
اجلاس میں بچوں کے ب فارم کے اجراءاور اسکولوں میں داخلے کے وقت ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازم قراردینے سے اتفاق کرتے ہوئے اس حوالے سے محکمہ صحت کو سفارشات کی تیاری کی ہدایت کی گئی جبکہ فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سے پولیو مہم کے مقرر کردہ اہداف کے حصول میں ناکامی پر متعلقہ ضلعی حکام اور ادارے جواب دہ ہوں گے، اجلاس میں پولیو مہم کی سیکیورٹی، وسائل اور متعلقہ اداروں کے درمیان کوآرڈینیشن کا جائزہ لیتے ہوئے ان میں اضافے کی ہدایت کی گئی اور ہر ضلع میں خواتین پولیو ورکرز کی تعیناتی اور ان کی تعداد میں اضافے کی منظوری دی گئی، اجلاس میںپولیو ویکسین کے بارے میں پائے جانے والے منفی تاثر کو دور کرنے اور انکاری والدین کو قائل کرنے کے لئے بھرپور آگاہی مہم شروع کرنے کے ساتھ ساتھ علمائے کرام، سیاسی وقبائلی عمائدین اور معاشرے کے بااثر حلقوں کی معاونت کے حصول کا فیصلہ بھی کیا گیا جبکہ ڈپٹی کمشنروں کو ڈسٹرکٹ ایکشن پلان پر بھرپور طریقے سے عملدرآمد کی ہدایت کی گئی
.اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کو پولیو سے پاک کرنے کے لئے تمام متعلقہ اداروں اور حکام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، پولیو مہم کی کوریج کو سوفیصد تک لے جانے کے لئے صوبائی حکومت تمام وسائل مہیا کرے گی اور اس ضمن میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، انہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ہم سب کا قومی فریضہ ہے.
پولیو مہم میں جدید ٹیکنالوجی کے استعمال تمام علاقوں تک رسائی، مانیٹرنگ اور آگاہی وشعوری مہم کے ذریعہ مطلوبہ نتائج حاصل کئے جاسکتے ہیں، وزیراعلیٰ نے پولیو کے خاتمے کے لئے عالمی ادارہ صحت، یونیسف، ایمیلڈا گیٹس فاونڈیشن اور دیگر اداروں کی معاونت کو سراہا، ٹاسک فورس کے اجلاس میں سیکریٹری صحت، تمام ڈویژنل کمشنرز، ڈی آئی جی پولیس کوئٹہ، ڈی جی ہیلتھ، ای او سی کوآرڈینیٹر، ای پی آئی منیجر، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ ، پشین اور مستونگ کے ڈپٹی کمشنروں، ڈبلیو ایچ او، یونیسف اور دیگر متعلقہ عالمی اداروں کے ٹیم لیڈرز نے شرکت کی۔