تمبو( حال نیوز)صوبائی وزیر ہائر ایجوکیشن و اطلاعات بلوچستان میر ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت صوبے کی ترقی اور میرٹ پر فیصلہ کرنے کےلئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے بلوچستان اب تیزی کے ساتھ تبدیل ہو رہا ہے اور یہ تبدیلی معیاری تعلیم کی بدولت آ رہی ہے جس کا واضح ثبوت ڈیرہ مراد جمالی میں لسبیلہ ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز کالج و یونیورسٹی کے کیمپ کا قیام ہے جس سے نصیرآباد میں بہت بڑی تبدیلی کا عمل شروع ہو چکا ہے انہوں نے میر نبی بخش خان کھوسہ مرحوم کی علمی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے نئی نسل کے بہتر مستقبل کیلئے تعلیمی اداروں کے قیام اور اراضیات عطیہ کر کے عظیم کارنامہ انجام دیا ہےنصیرآباد میں زرعی یونیورسٹی کے قیام سے معیاری تعلیم کے فروغ میں اہم سنگ میل ثابت ہو گا زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرکے ملک اور قوم کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکتا ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈیرہ مرادجمالی میں لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر و اٹر اینڈ میرین سائنسز کالج آف ڈیرہ مراد جمالی کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا اس سے قبل وائس چانسلر ڈاکٹر دوست محمد بلوچ صوبائی مشیر تعلیم حاجی محمد خان لہڑی ،صوبائی محنت و افرادی قوت سردار سرفراز خان ڈومکی سابق صوبائی وزیر میر اظہار خان کھوسہ نے بھی خطاب کیا تقریب میں رکن بلوچستان اسمبلی لالا رشید بلوچ،سابق صوبائی وزرا میر عبدالغفور لہڑی،کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی صوبائی سیکرٹری ہائر ایجوکیشن عبدالصبور کاکڑ کمشنر نصیر آباد جاوید اختر محمود ڈپٹی کمشنر قربان مگسی سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات واعلیٰ سرکاری آفیسران بھی موجود تھے میر ظہور بلیدی و دیگر نے کہا کہ جام حکومت بلوچستان کی یکساں ترقی اور میرٹ کے قیام کو یقینی بنا کر بلوچستان کی حقیقی ترقی کےلئے کوشاں ہے صوبے کے تمام محکموں میں اصلاحات لاکر انہیں فعال و متحرک بنادیا گیا ہے تعلیم صحت زراعت کے فروغ مواصلاتی نظام کی بہتری کیلئے ٹھوس اور عملی اقدامات کیئے جارہے ہیں انھوں نے کہا کہ نصیر آبادمیں زرعی کالج کے قیام سے نصیرآباد سمیت بلوچستان بھر میں زرعی انقلاب برپا ہوگا تعلیم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا زرعی کالج کے قیام سے جہاںپر زراعت کے فروغ میں بھرپور مدد ملے گی ہاں بے روزگاری کا خاتمہ ہوگاانھوں نے کہا کہ شہید سکند رزہری خضدار یونیورسٹی تکمیل کے آخری مراحل میں ہے جبکہ گوادر یونیورسٹی کی منظوری اوررکھنی پنجگور میں یونیورسٹی کیمپس بنائے جائیں گے انھوں نے کہا کہ موجود ہ حکومت ٹیکنکل اور اسپشلائزیشن یونیورسٹی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے صوبے کے اندر زراعت معدنیات ساحل سمندر موجود ہیں اعلیٰ اور ٹیکنیکل تعلیم کے زریعے ان تما مقدرتی معادنیات کو بروئے کار لاکر صوبے کے عوام کی تقدیر کو بدلا جاسکتا ہے انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں گڈ گورننس کے زریعے ہی تمام محکموں میں بہتری لائی گئی ہے صوبے کے اندر تعلیم کے فروغ اور میرٹ کو ےقےنی بنایا گیا ہے انھوں نے کہا کہ تربت یونیورسٹی کا شمار ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں ہورہا ہے معیار تعلیم سے بلوچستان میں پائیدار ترقی ممکن ہے جس کیلئے حکومت کیساتھ ساتھ عوام کو بھی اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ جام کمال خان کی قیادت میں بلوچستان حکومت گڈ گورننس کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے جبکہ تعلیم کے شعبے کو ترقی دینے کی غرض سے بلوچستان ایجوکیشنل کونسل کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جس سے تعلیمی اداروں کو ترقی دی جائے گی ان میں اساتذہ کی تعیناتی کیلیئے10 ہزار ٹیچر بھرتی کیئے جائیں گے جس میں تمام بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی جدید علوم پر مشتمل ٹیکنیکل ادارے بھی قائم کیئے جا رہے ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ روزگار کے وسائل پیدا ہوں اور بلوچستان ترقی کے لحاظ سے دوسرے صوبوں کے برابر آ سکے اس سے قبل لسبیلہ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر دوست محمد بلوچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کالج یونیورسٹی کی عمارت نہ ہونے کی وجہ سے میر نبی بخش خان کھوسہ کی عمارت میں ابتدائی کلاسیں شروع کردی گئی ہیں جس میں نصیرآباد ڈویژن کے طلبہ اور طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ یونیورسٹی کی عمارت کیلیئے حکومت نے 500 ایکڑ اراضی فراہم کر دی ہے جس پر تعمیرات کا کام شروع کیاجارہاہے انہوں نے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی نصیرآباد زرعی کالج و یونیورسٹی کی برانچ کا قیام بڑا کارنامہ ہے جس کی کلاسز شروع ہو چکے ہیں اس میں چار شعبے قائم کر دیئے گئے ہیں مزید شعبے بھی جلد قائم کیئے جائیں گے اور امید ہے کہ 3 سال بعد یہاں پر مکمل یونیورسٹی قائم کر دی جائے گی اور جعفرآباد میں وٹرنری کی برانچ بھی قائم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے رہائش کیلئے ہاسٹل نہیں ہے اور طلبہ و طالبات اور اسٹاف کیلئے ٹرانسپورٹ کی سہولت نہیں ہے انہوں نے نصیرآباد کے ارکان اسمبلی سے اپیل کی کہ وہ غریب طلبہ اور طلبات کی تعلیم کیلئے وظائف کا بندوبست کریں انہوں نے کہا کہ اس یونیورسٹی کے قیام سے نصیرآباد کے شہریوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی آئے گی اور یہ تبدیلی امن خوشحالی اور معاشی ترقی کاظہار ایک نیاباب ثابت ہوگا ۔